416-806-9279       کینیڈا

منتخب پیراگراف

(محمدﷺ) نام نامی اسم گرامی

صرف دونام اسم بامسمی کی تعریف پر پورے اترتے ھیں- ایک قران جس کے معنی ھیں: باربار پڑہی جانے والی کتاب اور دوسرا نام محمدﷺ جس کی تعریف سب سے زیادہ باربار نوبہ نوکی جاتی ہے- یہ نام نامی اپنی خوبیوں اور خصوصیات کے اعتبارسے فضائل کا خلاصہ اور خوبیوں کا مرقح ہے- یہ نام اسم مسمی کی ضمانت بھی ہے- یعنی ہم دیکھتے ہیں کہ یہ نام نامی کروڑوں انسانوں کی زبانوں پر صبح و شام رہتا ہے- ہر کوچہ و خطہ میں اس نام کی صدائیں بلند ہوتی ہیں- آپﷺ کی بعثت سے لے کر آج تک بلکہ روز قیامت تک یہ نام اپنے فضائل کی شہادت پیشں کرتارہے گا- تعریف کے بعد تعریف اور توصیف کے بعد توصیف کی جاتی رہےگی۔

آپﷺ کے اسماء وصفات قرآن میں

،آیات قرانی کے مطابق آپ دعاۓ خلیل، بھی ہیں اور نویدمسیحا، بھی- آپ کا اسم مبارک محمدﷺ بھی ھے اور احمدﷺ بھی، آپ یسین، طہ، مذمل،  مدثر، نبی امی، داعی الی الله، منزر، ھادی، سراج منیر، شاھد، مبشر، نزیر مزکی، معلم کتاب و حکمت، نور، رسول صادق، برہان ربانی، حاکم برحق، سراپاہدایت، رحمتہ للعالمین، روف ورحیم، صاحب خلق عظیم، اول المسلمین، خاتم النبیین، بندہ الہی، صاحب کوثر، صاحب رفعت و شان،
. مرکزآرزوئے مومنین، ممدوح ملائکہ، ﷲ کے بندے، اور اُس کے رسول ہیں

  نام محمدﷺ کی برکت سے جنگ میں فتح

ظہور اسلام کے موقع پر عرب قبائل کی مختصر اور منتشر فوج نے شمال مشرقی عرب میں “ذ وقار”  یا  “ذی وقار” کے مقام پر طاقتور اور منظم ایرانی فوج کو شکست فاش دی۔ اس جنگ نے عربوں میں نیا جوش و جذبہ پیدا کیا اور غیر ملکی طاقتوں کے حوالے سے ان میں بڑی فکری تبدیلی آئی۔

اس جنگ کا سبب یہ تھا کہ نعمان بن منذر نے کسری پرویز کے خوف سے بھاگتے وقت اپنے اہل وعیال اور زرہ کو ہانی بن مسعود بن عامر شیبانی کے پاس امانت رکھا، کسری پرویز نے ہانی بن مسعود سے نعمان بن منذر کے دو بیٹوں اور زرہوں کا مطالبہ کیا’ اس نے صاف انکار کر دیا تو کسری نے بنو شیبان پر فوج کشی کا حکم دیا اور شدید جنگ کے بعد بنو شیبان کو کسرائی لشکر کے مقابلہ میں فتح حاصل ہوئی۔ یہ پہلا موقع تھا کہ رسول اللہ  کی برکت سے عربوں کو عجمیوں پر فتح حاصل ہوئی۔
اس جنگ میں ایرانی فوج منظم اور یونیفارم میں تھی جبکہ عرب فوج غیر منظم اور یونیفارم (وردی) کے بغیر تھی۔ اس وقت عربوں نے جب کہ جنگ زوروں پر تھی دوست و دشمن میں فرق و تمیز کے لیے شناختی الفاظ استعمال کیے۔ ہمیں قدیم مؤرخین سے علم ہوتا ہے کہ ذوقار کی جنگ میں عربوں کا شناختی نعرہ یا محمد تھا ( الیعقوبی ” تاریخ” جلد دوم صفحہ سینتالیس، ابن حبیب “محبر”  صفحه تین سو ساٹھ، “طبری” جلد اول ایک ہزار اکتیس) لیکن ہم یہ نہیں جانتے کہ ایسا کیوں تھا؟ ہم شاید اس کا تعلق اس حقیقت سے جوڑ سکتے ہیں کہ سرور کائنات  کی پیدائش کے موقع پر تمام عرب میں یہ افواہ گردش کر رہی تھی کہ اسی دور میں نبی آخر الزماں کا ظہور ہوگا اور یہ کہ اس کا نام محمد (ﷺ) ہو گا۔ اس وقت کون سا بہتر انتخاب ہوسکتا تھا جب کہ ذوقار کے مقام پر وجود کے بقا کی اذیت ناک جد و جہد جاری تھی سوائے اس کے کہ جنگجوؤں کے جوش و جذبہ کو ابھارنے کے لیے اس نجات دہندہ کا نعرہ استعمال کیا جائے جس کا ایک عرصہ سے انتظار کیا جا رہا تھا۔

محمد اوسلو میں مردوں کا سب سے مقبول نام

محمد نام انگلینڈ اور ویلز کے بعد اب اوسلو میں سب سے مقبول نام ہے۔ ناروے کے دار الحکومت اوسلو میں مردوں میں سب سے عام نام محمد ہے۔ ناروے کے محکمہ اعداد و شمار کے پر گن اور ن نے مقامی نیوز ویب سائٹ کو بتایا کہ یہ بہت دلچسپ ہے، کیونکہ حالیہ دنوں میں شہر کی آبادی کی گنتی سے پتا چلا کہ چار ہزار آٹھ سو سے زیادہ لڑکوں اور مردوں کے نام محمد ہیں۔ پرگن نے بتایا کہ اس نام نے مشہور ناموں ‘یان اور پر کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ اگر چہ محمد کئی طرح کے تلفظ سے لکھا جاتا ہے گذشتہ چار سال سے بچوں کے مقبول ترین ناموں میں سے ایک رہا ہے تاہم یہ پہلی بار ہے کہ یہ نام مردوں کے ناموں میں سے ایک ہے۔ یہ صرف ناروے ہی نہیں بلکہ برطانیہ کے اعداد و شمار کے محکمے کا کہنا ہے کہ محمد ۲۰۱۳ء میں انگلینڈ اور ویلز میں ان سب سے عام نام تھا جو والدین اپنے لڑکوں کو دیتے ہیں۔ اسلام پر ایک ویب سائٹ کے مطابق نارویجن مسلمان ۲۰۱۲ء میں ناروے کی کل آبادی جو ۵۵ لاکھ ہے اس میں تقریبا ۱۵۰۰۰۰ مسلمان ہیں۔ ان میں سے اکثریت پاکستان، صومالیہ عراق اور مراکش سے تعلق رکھتے ہیں، مگر ناروے میں ہی یورپ کی سب سے بڑی اینٹی اسلام تنظیم سٹاپ اسلامائزیشن آف ناروے ہے۔ اس تنظیم کو ۲۰۰۸ء میں قائم کیا گیا تھا اور اس کے ۳۰۰۰ سے زیادہ اراکین ہیں۔ ناروے کے دارالحکومت اوسلو کے باہر فیلپ نومولود لڑکوں کا سب سے مقبول نام ہے جبکہ ایمالڑکیوں کا پسندیدہ ترین نام ہے۔